جوبن

جوبن

یہ کھلے کھلے سے ترے بکھرے گیسو
یہ گلابی گلابی سی ناچتی آنکھیں تری

سناتی ہیں رات کی کوئی حسین کہانی
خوابوں میں بھی رہی سدا یادیں تری

بارشوں میں ترا ناچتے بھیگتے رہنا
ہواؤں میں بھی بس گی خوشبویں تری
نہ بھولی میں جوبن کی وہ ساعتیں عاشی
بہلانے لگی وہ انداز وہ ادائیں تری

آشا عاشئ

15/08/2024