گچھ اور روز ملے گے گچھ اورہم جیے گے


گچھ اور روز ملے گے گچھ اورہم جیے گے
محبتوں کے قصے اسمانوں پہ ہم لکھیں گے

نیا اسمان نئی زمیں ہم بناے گے
ہواوں کے دوش دوش ہم سنگ رہیں گے

نیا رنگ ڈھنگ ہم زمانے کو بتاے گے
محبتوں کے ایسے رنگ ہم سجایں گے

زمانے سے نرالے اپنے رسم و رواج ہونگے
زمانہ میں اک نیا پیغام ہم پھلایں گے

مل مل کے پیار کے پنچھیوں سے ہم عاشی
اپنی محبتوں کا گیت ہم سنائیں گے
آشا عاشئ