محبتوں کا کوئی ایسا رنگ دیکھا




محبتوں کا کوئی ایسا رنگ دیکھا
دشمنوں کو بھی اپنے سنگ سنگ دیکھا

نیں ہوتا کوئی بھی اپنے زور سے یہاں
فطرت کا جو ایسا ان دیکھا کرم دیکھا

بڑھ سی جاتی ہے اور بھی قدرلوگوں میں
خود کو جو زرا کم کر کے دیکھا

یونہی تو نیں ہوتا چرچا کسی کا عاشئ
جب بندوں میں الہ کا کرم دیکھا
آشا عاشئ۔ ،