اک ترے نہ ہونے کی کمی
اک ترے نہ ہونے کی کمی
بن کہ رہے گی آنکھوں میں نمی
تو اے اور دیکھوں تجھے میں
دل میں یہ ہی تمنا ہے اب بسی
کیوں دور ہوگی تو ہم سے
پاس رہونگی یہ بات تو نے ہے کہی
انکھیں روتی ہیں لب ہلتے نیں
کیسی کیسی بات دل نے ہےسہی
بھول بھی جا وہ پرانے قصے عاشئ
کہ دنیا میں اب کوئی وفا نہ رہی
آشا عاشئ
August 2024